Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بسکہ ہر شے ہے یہاں اپنی ہی تاثیر کے ساتھ

شمیم یوسفی

بسکہ ہر شے ہے یہاں اپنی ہی تاثیر کے ساتھ

شمیم یوسفی

MORE BYشمیم یوسفی

    بسکہ ہر شے ہے یہاں اپنی ہی تاثیر کے ساتھ

    رات اماوس کی نہیں ہوتی ہے تنویر کے ساتھ

    چرخ بیچارہ تو مغموم سا ہوتا ہے مگر

    کانپ جاتی ہے زمیں آہ کی تاثیر کے ساتھ

    دیکھنے والے ذرا غور سے دیکھیں ان کو

    کتنی چیزیں ہیں پڑی حسرت تعمیر کے ساتھ

    تھوڑے ہی دیر میں سورج ہے نکلنے والا

    رات قائم ہے ابھی وقفۂ تعبیر کے ساتھ

    شاخ در شاخ نہ ہو جائے کہیں بانجھ کا روپ

    زہر پھیلا ہے جو اس شخص کی تقریر کے ساتھ

    کہیں دریاؤں کے پانی کو نہ صحرا کر دے

    اک عجب خوف ہے اس دور کی تفسیر کے ساتھ

    مشکلیں ہوتی ہیں پیدا اسی باعث اے شمیمؔ

    راہ آساں جو الجھ جاتی ہے رہگیر کے ساتھ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے