بس وہی لفظ تذکرے میں ہے
بس وہی لفظ تذکرے میں ہے
وہ جو شامل ترے پتے میں ہے
یہ بھی اک وصف ہے عبادت کا
یہ محبت کے قافیے میں ہے
جب بھی چاہوں میں دیکھ لیتا ہوں
وہ نگاہوں کے حافظے میں ہے
وہ مزہ خود کو دیکھنے میں کہاں
جو مزہ تجھ کو دیکھنے میں ہے
میں جسے رات بھر مناتا ہوں
وہ دیوالی مرے دیے میں ہے
آپ کی بزم ناز میں آ کر
جی حضوری بڑے مزے میں ہے
اس کے پاؤں میں ہلتی ہے پازیب
اور کھنکتی مرے گلے میں ہے
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 18)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.