بس زمیں آسمان دھیان میں رکھ
بس زمیں آسمان دھیان میں رکھ
کچھ نہیں درمیان دھیان میں رکھ
سنتے سنتے وہ ایک ہی قصہ
پک نہ جائیں یے کان دھیان میں رکھ
پھر کوئی امتحان ختم ہوا
پھر کوئی امتحان دھیان میں رکھ
اس کے آگے کھلے گی اک دنیا
پہلے بھٹکے گا دھیان دھیان میں رکھ
یہ شرافت یہ سادگی تیری
لٹ نہ جائے دکان دھیان میں رکھ
یہیں آنا ہے لوٹ کر تجھ کو
یہ گلی یہ مکان دھیان میں رکھ
- کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 79)
- Author : سنیل آفتاب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.