Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بستی سے دور شہر میں جانا پڑا مجھے

عرشی بستوی

بستی سے دور شہر میں جانا پڑا مجھے

عرشی بستوی

MORE BYعرشی بستوی

    بستی سے دور شہر میں جانا پڑا مجھے

    بچوں کا مسئلہ تھا کمانا پڑا مجھے

    غیروں کے دکھ کا بوجھ اٹھانا پڑا مجھے

    انسانیت کا فرض نبھانا پڑا مجھے

    آئینہ حاسدوں کو دکھانا پڑا مجھے

    کردار ایسا اپنا بنانا پڑا مجھے

    یوں عشق کا وقار بڑھانا پڑا مجھے

    مقتل میں تیرے واسطے جانا پڑا مجھے

    نفرت کا تھا اندھیرا بہت دور دور تک

    چاہت کا ہر چراغ جلانا پڑا مجھے

    رکھنا تھا ایک لفظ محبت کا بھی بھرم

    تا عمر اس کا ساتھ نبھانا پڑا مجھے

    میری انانیت نے اجازت نہ دی مگر

    تو نے پکارا لوٹ کے آنا پڑا مجھے

    جو اپنی بے وفائی میں مشہور تھا بہت

    اس کو سبق وفا کا پڑھانا پڑا مجھے

    کچھ اس ادا سے بچھڑا وہ عرشیؔ کہ اس کا غم

    دانستہ آنسوؤں میں چھپانا پڑا مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے