بستی سے شاعری کی برہ کر کے آئے ہیں
واپس نہ آئیں گے کبھی کہہ کر کے آئے ہیں
اس جیوتشا کی زلف سے الجھے شب فراق
اپنا مقدر آپ سیہ کر کے آئے ہیں
لگتا ہے دیکھنے میں کہ ٹکڑے جگر کے ہیں
اشکوں کے ساتھ درد جو بہہ کر کے آئے ہیں
گننے تھے داغ دل سر آئینۂ فلک
پر روئے آفتاب سیہ کر کے آئے ہیں
اک دم ہماری دربدری پر نہ جا مراشؔ
اک عمر شہر عشق میں رہ کر کے آئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.