بے حسی رہتی ہے جب مد مقابل تنہا
بے حسی رہتی ہے جب مد مقابل تنہا
زندگی ڈھونڈھتی رہ جاتی ہے منزل تنہا
سب نے تو بانٹ لی ہے صبح مسرت مل کر
طے کئے ہم نے شب غم کے مراحل تنہا
یاد آ جاتی ہے اس وقت دبے پاؤں تری
جب کبھی رہتی ہے یہ بارگہہ دل تنہا
خوف گرداب تلاطم تھا جنہیں بھاگ گئے
بس کھڑا رہ گیا میں ہی سر ساحل تنہا
اور بڑھ جاتی ہے یہ کشمکش دل بسملؔ
جب بھی جاتا ہوں سوئے کوچۂ قاتل تنہا
مأخذ:
کشت دل (Pg. 47)
- مصنف: بسمل اعظمی
-
- ناشر: ایجو کیشنل پبلشنگ ہاؤس، نئی دہلی
- سن اشاعت: 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.