بے ثباتی وقت کی قائم نہیں رہ پائے گی
بے ثباتی وقت کی قائم نہیں رہ پائے گی
زندگی ہر حال کو اک آئنہ دکھلائے گی
پھر نسیم صبح بھی اٹھکھیلیوں پر آئے گی
پھر تری زلف معطر گلستاں مہکائے گی
کون جانے کون سا پل زندگی کو ڈھونڈ لے
زندگی شاید نیا اک ہم سفر دے جائے گی
نقش پا درکار ہیں مجھ کو نہ رہبر کی تلاش
لمس کی خوشبو مجھے گھر تک ترے لے جائے گی
ناز برداری کرو تم لاکھ لیکن اے کمالؔ
کج ادائی حسن کی اک حادثہ بن جائے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.