بے سبب راہ میں کیوں آہ و بکا کی ہوگی
بے سبب راہ میں کیوں آہ و بکا کی ہوگی
زندگی ہم نے کہیں تجھ سے خطا کی ہوگی
وہی تپتی ہوئی دھرتی وہی اڑتے بادل
شہر در شہر یہی شکل ہوا کی ہوگی
پھر جنم لیں گے ملن جسم کا ہوگا لیکن
وہی چادر وہی دیوار حیا کی ہوگی
سنگ و دیوار سے ہر شہر میں رشتہ ہوگا
دشمنی ہم سے مگر آب و ہوا کی ہوگی
خالی خالی سی مری طرح سے بکھری بکھری
ملتی جلتی یہی تصویر خلا کی ہوگی
میری آواز پہ آواز نہ آئی ماہرؔ
کوئی مجبوری ادھر کوہ ندا کی ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.