بھروسے کا گلا گھونٹا گیا ہے
بھروسے کا گلا گھونٹا گیا ہے
یہ میری ناک کے نیچے ہوا ہے
میں کب کہتا ہوں میری بات مانو
مگر سوچو تو یہ کیا کہہ رہا ہے
نظر میں اسوۂ حسنہ نہیں ہے
اگرچہ ہاتھ میں اب تک عصا ہے
کفن سلتا ہے یا پھر شیروانی
ابھی تو سوئی میں دھاگا پڑا ہے
اسی کی ہے بلندی اور بڑائی
خدا سے بھی بڑا ہے جو خدا ہے
روئی دھنکی گئی تھی گلبدن کی
ابھی تک داغ دھبے میں چھپا ہے
مرے حق میں یہی تشبیہ بہتر
پرندہ جیسے کوئی پر کٹا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.