بھٹکنے دو روانہ کیوں کیا تھا
مجھے بے آشیانہ کیوں کیا تھا
کسی دن چھوڑ دینا تھا یہ رستہ
تو اتنا آنا جانا کیوں کیا تھا
ہمارے عشق کا انجام سن کر
یہ کہتا ہے زمانہ کیوں کیا تھا
بچھڑنا تھا اگر منزل پہ آ کر
سفر شانہ بہ شانہ کیوں کیا تھا
بسانا تھا تمہیں ویرانہ کوئی
تو بستی میں ٹھکانہ کیوں کیا تھا
حیا آتی ہے میرا نام سن کر
تو رسوائے زمانہ کیوں کیا تھا
تمہیں انور شعورؔ آخر خدا نے
ہزاروں میں یگانہ کیوں کیا تھا
- کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 72)
- Author : انور شعور
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.