بھٹکنے والے کو آخر کہیں پہ گرنا تھا
بھٹکنے والے کو آخر کہیں پہ گرنا تھا
تمہارے در پہ گرا ہوں یہیں پہ گرنا تھا
ہوا کے دوش پہ کب تک فضا میں رہتے ہم
کماں سے نکلے ہوؤں کو زمیں پہ گرنا تھا
تمہاری آنکھ کی وحشت سے لگ رہا تھا ہمیں
تمہارا اشک ہماری جبیں پہ گرنا تھا
اب اس کی لاش کو ملبے میں ڈھونڈتے کیا ہو
مکان خستہ کو اک دن مکیں پہ گرنا تھا
نبھانا تھا مجھے کردار اک توازن سے
جہاں سنبھلنا تھا مجھ کو وہیں پہ گرنا تھا
چراغ جلتا ہے جل جل کے بجھ ہی جاتا ہے
تمہاری ہاں کو کسی دن نہیں پہ گرنا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.