Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھیڑ ہے لوگوں کی ہر سو آشنا کوئی نہیں

نصرت صدیقی

بھیڑ ہے لوگوں کی ہر سو آشنا کوئی نہیں

نصرت صدیقی

MORE BYنصرت صدیقی

    بھیڑ ہے لوگوں کی ہر سو آشنا کوئی نہیں

    میں کسے آواز دوں پہچانتا کوئی نہیں

    ان گنت پتے گرے پیڑوں سے اشکوں کی طرح

    اب کی رت میں حادثوں کی انتہا کوئی نہیں

    میرے دل میں چاند روشن میری پلکوں پر نجوم

    میں زمیں پر آسماں ہوں جانتا کوئی نہیں

    آپ کے نقش قدم بھی اب نہیں منزل نما

    لوٹ جانے کا بھی اب تو راستہ کوئی نہیں

    دشمنوں کو بھی جو درس دوستی دیتا رہے

    اس ستم گر دور میں اتنا بڑا کوئی نہیں

    کس قدر بیگانگی ہے شہر بے احساس میں

    آدمی سے آدمی کا رابطہ کوئی نہیں

    بے طلب کس کے گلے میں ڈال دوں اس ہار کو

    مجھ سے میری زندگی بھی مانگتا کوئی نہیں

    کیا وضاحت میں کروں کیا لوگ ہوں گے مطمئن

    تجھ کو میری آنکھ سے تو دیکھتا کوئی نہیں

    رات کے پچھلے پہر نصرتؔ کسے آواز دوں

    سو رہا ہے شہر سارا جاگتا کوئی نہیں

    مأخذ:

    لمحۂ موجود (Pg. 83)

    • مصنف: نصرت صدیقی
      • ناشر: حاتم بھٹی
      • سن اشاعت: 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے