Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھیگی پلکیں شوق کا عالم وقت کا دھارا کیا نہیں دیکھا

یاور عباس

بھیگی پلکیں شوق کا عالم وقت کا دھارا کیا نہیں دیکھا

یاور عباس

MORE BYیاور عباس

    بھیگی پلکیں شوق کا عالم وقت کا دھارا کیا نہیں دیکھا

    ہنستے آنسو تلخ تبسم میٹھا غصہ کیا نہیں دیکھا

    چھلنی سینے روشن چہرے خونیں آنکھیں رنگیں دامن

    ٹھنڈی آہیں ویراں نظریں حشر تمنا کیا نہیں دیکھا

    راہ پہ پہرے نطق پہ قدغن شوق کی یورش دل کی دھڑکن

    بولتی نظریں بوجھل پلکیں غمگیں چہرہ کیا نہیں دیکھا

    سوتی قسمت جاگتے انساں اجڑی بستی شمع فروزاں

    جھوٹے قصے الٹی تہمت بات کا بننا کیا نہیں دیکھا

    بکھری زلفیں الجھی باتیں آنکھ میں شوخی لب پہ تبسم

    کھلتی کلیاں جھومتی ڈالی حشر سراپا کیا نہیں دیکھا

    بزم چراغاں جھوٹی خوشیاں نخوت ساقی تشنہ دہانی

    گردش ساغر عالم مستی تندیٔ صبا کیا نہیں دیکھا

    پھول سی باہیں لرزاں سینہ سانس الجھتے بھولی باتیں

    نیچی نظریں پہلی لغزش دل کا تقاضا کیا نہیں دیکھا

    یاورؔ ہم کو پا نہ سکو گے جیسے اب ہیں ایسے کب تھے

    دل کی نزاکت جرم محبت کفر تمنا کیا نہیں دیکھا

    آج بھی یاورؔ ہنستے ہنستے آنکھ میں آنسو آ جاتے ہیں

    درد کی موجیں خون کی لہریں آگ کا دریا کیا نہیں دیکھا

    مأخذ:

    Naqsh,Shumara No. 006 (Pg. E-101 B-111)

      • اشاعت: June 1961
      • ناشر: کاشانۂ اردو، کراچی
      • سن اشاعت: 1961

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے