بھیک دیدار کی دے دو مجھے داتا بن کر
بھیک دیدار کی دے دو مجھے داتا بن کر
ڈھونڈھتی رہتی ہیں آنکھیں تمہیں کاسہ بن کر
مجھ کو رہنا تھا تری آنکھ میں آنسو کی طرح
میں تو ناکام ہوں اے دوست ستارا بن کر
ایک لمحہ جو محبت کا ملا تھا مجھ کو
چھا گیا ذہن پہ میرے وہ زمانہ بن کر
کیسے احسان اتاروں گا میں اس جگنو کا
جو اندھیروں میں رہا ساتھ اجالا بن کر
تذکرہ چاہے کسی کا ہو چمک آتی نہیں
رہ گئی زندگی بیمار کا چہرہ بن کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.