Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بولتے ہی بولتے چپ ہو گئے پتھر کے لوگ

عقیل سنبھلی

بولتے ہی بولتے چپ ہو گئے پتھر کے لوگ

عقیل سنبھلی

MORE BYعقیل سنبھلی

    بولتے ہی بولتے چپ ہو گئے پتھر کے لوگ

    کیوں فضا خاموش ہے کیا سو گئے پتھر کے لوگ

    روز ٹکراتے رہے چنگاریاں اڑتی رہیں

    شہر ویراں ہو گئے جب ہو گئے پتھر کے لوگ

    کیسا جادہ کیسی منزل کیا تھکن کیا حوصلہ

    نیند سے بوجھل تھیں آنکھیں سو گئے پتھر کے لوگ

    اپنا چہرہ دیکھ کر گھبرائیں گے مر جائیں گے

    آئنوں کے شہر میں گر کھو گئے پتھر کے لوگ

    اور کب تک ڈھوتے اپنی لاش اپنے دوش پر

    دشت تنہائی میں آخر سو گئے پتھر کے لوگ

    شیشہ بن کر کب تک اپنی کرچیوں سے کھیلتے

    ہم بھی پتھر ہو گئے جب ہو گئے پتھر کے لوگ

    اب کوئی دستک عقیلؔ ان کو جگا سکتی نہیں

    ایسے ویرانوں میں جا کر سو گئے پتھر کے لوگ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے