Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بجھ جائے دل بشر کا تو اس کو شفا سے کیا

امیر چند بہار

بجھ جائے دل بشر کا تو اس کو شفا سے کیا

امیر چند بہار

MORE BYامیر چند بہار

    بجھ جائے دل بشر کا تو اس کو شفا سے کیا

    کس درجہ ہوگی کارگر اس کو دوا سے کیا

    جھلسا کے رکھ دیا جسے باد سموم نے

    غنچوں سے کیا غرض اسے باد صبا سے کیا

    دو وقت جس غریب کو روٹی نہ ہو نصیب

    مذہب کا کیا کرے اسے ذکر خدا سے کیا

    رہنے کو جھونپڑا بھی نہ جس شخص کو ملے

    اس کو سزا کی فکر کیا اس کو جزا سے کیا

    جس کے بدن پہ گوشت دکھائی نہ دے کہیں

    اس آدمی کو روح کی نشو و نما سے کیا

    تنگ آ چکا ہو کشمکش زندگی سے جو

    کیا مہ وشوں سے کام اسے دل ربا سے کیا

    فکر معاش ہی سے نہ فرصت ملے جسے

    شعر و ادب سے کیا اسے مہر و وفا سے کیا

    سنتا ہو جو ضمیر کی آواز دوستو

    اس کو کسی خضر سے کسی رہنما سے کیا

    رہتا ہو اپنی ذات میں جو مست ہر گھڑی

    اس کو سرائے دہر کی آب و ہوا سے کیا

    کہنا ہو جو بھی آپ اسے برملا کہیں

    لفظوں کے ہیر پھیر سے طرز ادا سے کیا

    مأخذ:

    نشیب وفراز (Pg. 37)

    • مصنف: امیر چند بہار
      • ناشر: ہریانہ اردو اکیڈمی، ہریانہ
      • سن اشاعت: 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے