Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بجھتے ہوئے چراغ پہ ڈالی ہے روشنی

شاہین عباس

بجھتے ہوئے چراغ پہ ڈالی ہے روشنی

شاہین عباس

MORE BYشاہین عباس

    بجھتے ہوئے چراغ پہ ڈالی ہے روشنی

    بنتی نہیں تھی اور بنا لی ہے روشنی

    دریا غروب ہونے چلا تھا کہ آج رات

    غرقاب کشتیوں نے اچھالی ہے روشنی

    اپنی نشست چھوڑ کے واں رکھ دیا چراغ

    میں نے زمین دے کے بچا لی ہے روشنی

    میں نے کنار شام گزاری ہے ایک عمر

    میں جانتا ہوں ڈوبنے والی ہے روشنی

    کیا راکھ گر رہی ہے نظر کی منڈیر سے

    خالی دیا ہے اور خیالی ہے روشنی

    اس بار تیرے خواب میں رکھا ہے اپنا خواب

    اس بار روشنی میں سنبھالی ہے روشنی

    آنکھوں میں جمع کرتے تھے ہم دن بھی رات بھی

    اب کیا کریں جو اتنی بڑھا لی ہے روشنی

    مأخذ :
    • کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 77)
    • Author : شاہین عباس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے