بلاوا آ چکا چلنا تو ہوگا
بدن کو خاک میں ڈھلنا تو ہوگا
نہ میں موسیٰ نہ ابراہیمؔ جیسا
کیا ہے عشق تو جلنا تو ہوگا
ذرا سی دیر رکنا ہے یہاں پر
نئی پھر راہ پر چلنا تو ہوگا
مرے جانے کا مت افسوس کرنا
میں سورج ہوں مجھے ڈھلنا تو ہوگا
وہ جس نے تجھ کو پا کر کھو دیا ہو
اسے ہاتھوں کو پھر ملنا تو ہوگا
میسر جس کو تیرا دل نہیں ہے
کہیں اس دکھ کو پھر پلنا تو ہوگا
دعا میں میری آہیں بھی ہیں شامل
خضرؔ تقدیر کو ٹلنا تو ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.