چاند سورج کوئی اختر نہیں دیکھا ہم نے
چاند سورج کوئی اختر نہیں دیکھا ہم نے
آپ کے جیسا منور نہیں دیکھا ہم نے
تجھ سے بچھڑے تو کبھی گھر نہیں دیکھا ہم نے
اپنے سائے کو بھی مڑ کر نہیں دیکھا ہم نے
ہم کو معلوم نہیں ہوتا ہے کیسا درپن
آج تک اپنا بھی پیکر نہیں دیکھا ہم نے
فضل پر اس کے بھروسہ تھا مگر خود پہ نہ تھا
سو گناہوں کا کوئی در نہیں دیکھا ہم نے
چیل کوے تو بہت دیکھے تری بستی میں
امن کا کوئی کبوتر نہیں دیکھا ہم نے
اک نظر پڑتے ہی یہ تاب نظارہ بھی گئی
اس لئے اس کو مکرر نہیں دیکھا ہم نے
لوگ پڑھ لیتے ہیں چہرے پہ لکھی حسرت کو
اک نظر دیکھا برابر نہیں دیکھا ہم نے
بات کرنا تو بہت دور ہے دانشؔ اس کو
آنکھ بھر کر کبھی دم بھر نہیں دیکھا ہم نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.