aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چار سو عالم امکاں میں اندھیرا دیکھا

اوج لکھنوی

چار سو عالم امکاں میں اندھیرا دیکھا

اوج لکھنوی

MORE BYاوج لکھنوی

    چار سو عالم امکاں میں اندھیرا دیکھا

    تو جدھر ہے اسی جانب کو اجالا دیکھا

    اس پہ قربان کہ جس نے تری آواز سنی

    صدقے اس آنکھ کے جس نے ترا جلوہ دیکھا

    خلوت قدس کی بے پردہ تجلی کو نہ پوچھ

    شوق نظارہ میں صرف آنکھ کا پردہ دیکھا

    آنکھ جب بند ہوئی کھل گیا راز قدرت

    شان‌ معبود اندھیرے میں اجالا دیکھا

    پردہ اٹھ جائے گا جب روئے تجلی سے کلیم

    آپ خود منہ سے کہیں گے کہ ابھی کیا دیکھا

    روئے گل رنگ خزاں جوش جنوں فصل بہار

    چار دن کے لئے اس باغ میں کیا کیا دیکھا

    اوجؔ کج بختیٔ ارباب سخن سے کیا بحث

    دامن گل کبھی کانٹوں میں نہ الجھا دیکھا

    مأخذ:

    khum-khana-e-javed-volume-001 (Pg. 515)

    • مصنف: لالہ سری رام
      • اشاعت: 1908
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1908

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے