چین سے بیٹھنے دیتی ہی نہیں ایک نفس
چین سے بیٹھنے دیتی ہی نہیں ایک نفس
کہیں آواز اذان اور کہیں شور جرس
خون انسانوں کا پینے پہ تلے بیٹھے ہیں
کہیں مسجد کے منارے کہیں مندر کے کلس
دل میں اک بغض کی جو گانٹھ لگا رکھی ہے
تو اسے کھول نہ بھائی تو اسے اور نہ کس
تھاہ اس کی نہ ملی ہے نہ ملے گی تا حشر
ہاں سمندر سے بھی گہرا ہے بہت بحر ہوس
اب تو غیبیؔ یہی گلشن سے صدا آتی ہے
پھول تو پھول ہیں کانٹوں کو ترس اب کے برس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.