Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلا گیا کب کا جانے والا مری نگاہوں میں آب لکھ کر

دیپک اگروال

چلا گیا کب کا جانے والا مری نگاہوں میں آب لکھ کر

دیپک اگروال

MORE BYدیپک اگروال

    چلا گیا کب کا جانے والا مری نگاہوں میں آب لکھ کر

    میں سوچتا ہوں کبھی کبھی یہ گئے دنوں کا حساب لکھ کر

    کبھی تھا جس سے لگاؤ مجھ کو کروں گا رسوا میں کیسے اس کو

    شراب لکھ کر عذاب لکھ کر جواب لکھ کر خراب لکھ کر

    زمانے بھر کی نگاہ میں تو میں ہو گیا تھا تبھی سے باغی

    کیا تھا سجدہ خدا کو میں نے ترے لبوں کو گلاب لکھ کر

    پھر اس کے دامن پہ کوئی انگلی اٹھے مجھے کیا قبول ہوگا

    میں داغ اس پر لگا دوں کیسے بھلا اسے ماہتاب لکھ کر

    غزل ترنم سے گر سجی ہے تو شاعری میں بھی ہو صداقت

    وہ دے رہا ہے ادب کو دھوکا چراغ کو آفتاب لکھ کر

    نہ ایسے حسرت نہ یہ طلب ہے نہ یہ دماغی فتور دیپکؔ

    کہ چھو لوں شہرت کی میں بلندی غزل کی کوئی کتاب لکھ کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے