چلے جاتے ہیں سب اندھے نہ جانے ہے نظر کس کو
چلے جاتے ہیں سب اندھے نہ جانے ہے نظر کس کو
کہاں پر ہے مقام زیست جانے ہے خبر کس کو
پرکھ اہل نظر کی ہو جگت میں وہ نظر کس کو
ثمر کے ہیں سبھی عاشق نظر آتا شجر کس کو
ہمیں خود کی ضرورت بھی نہیں کچھ خاص اب رہتی
غرض تجھ سے بھی اب ہوگی زمانہ یہ خبر کس کو
یہ مرضی زندگی کی ہے بشر بیچارہ ہے بے بس
کرم کی ہو نظر کس پر کرے گی در گزر کس کو
مسافر تو یوں کہنے کو ہزاروں رہگزر میں ہیں
مگر پوچھو تو اب روہتؔ سفر کا ہے ہنر کس کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.