چلتے رہنے کے لیے دل میں گماں کوئی تو ہو
چلتے رہنے کے لیے دل میں گماں کوئی تو ہو
بے نتیجہ ہی سہی پر امتحاں کوئی تو ہو
آسمانوں کے ستم سہتی ہیں اس کے باوجود
سب زمینیں چاہتی ہیں آسماں کوئی تو ہو
مہربانوں ہی سے بچ کر آئے تھے تم دشت میں
اب یہاں بھی لگ رہا ہے مہرباں کوئی تو ہو
قہقہوں کو یاد رکھتی ہی نہیں دنیا کبھی
اس لیے دکھ کی بھی پیارے داستاں کوئی تو ہو
کر رہا ہوں میں درختوں سے مسلسل گفتگو
اس گھنے جنگل میں دانشؔ ہم زباں کوئی تو ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.