چمن اپنے رنگ میں مست ہے کوئی غم گسار دگر نہیں
چمن اپنے رنگ میں مست ہے کوئی غم گسار دگر نہیں
کہ ہے شبنم اشک فشاں مگر گل تر کو کوئی خبر نہیں
غم زندگی کا علاج تو کبھی موت سے بھی نہ ہو سکا
یہ وہ سخت قید حیات ہے کسی طرح جس سے مفر نہیں
مرے پاس جو بھی تھا لٹ گیا نہ وہ میں رہا نہ وہ دل رہا
کسی اور شے کا تو ذکر کیا کہ اب آہ میں بھی اثر نہیں
یہ تصورات کی وسعتیں یہ تخیلات کی رفعتیں
وہاں جلوے دیکھ رہا ہوں میں جہاں اختیار نظر نہیں
ترے حسن کا یہ کمال ہے کہ خود آپ اپنی مثال ہے
وہ جمال ہی تو جمال ہے جو کسی کا عکس نظر نہیں
جو ہیں بے عمل وہ ہیں با عمل جو ہیں بے ہنر وہ ہیں با ہنر
عجب انقلاب زمانہ ہے کہیں قدر اہل ہنر نہیں
مجھے اے فگارؔ نہ مل سکا کوئی لمحہ صبح نشاط کا
مری زندگی ہے وہ شام غم کہ جو روشناس سحر نہیں
- کتاب : Harf-o-nava (Pg. 134)
- Author : Figaar Unnavi
- مطبع : umesh bahadur sirivasto figaar unnavi (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.