چند سکوں میں بکے ہیں خواب سب اس شہر میں
چند سکوں میں بکے ہیں خواب سب اس شہر میں
کس کو روئیں ہیں یہاں بیتاب سب اس شہر میں
بھوک نے بچوں کے ہونٹوں سے ہنسی چھینی یہاں
ہو گئے ہیں خاک میں نایاب سب اس شہر میں
عدل کی دیوار جب جھوٹی گواہی بن گئی
ہو گئے مظلوم بھی تیزاب سب اس شہر میں
روشنی بجھنے لگی ہے بے بسی کے ہاتھ سے
دھوپ میں بیٹھے ہیں بے محراب سب اس شہر میں
قرض میں ڈوبے گھروں کی داستاں کیا کہہ سکیں
ہو گئے ہیں درد کے نواب سب اس شہر میں
کل تلک جو زندہ تھے وہ اجنبی ٹھہرے یہاں
خوف میں گزرے ہیں وہ احباب سب اس شہر میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.