Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چشم قاتل ہمیں کیونکر نہ بھلا یاد رہے

شیخ ابراہیم ذوقؔ

چشم قاتل ہمیں کیونکر نہ بھلا یاد رہے

شیخ ابراہیم ذوقؔ

MORE BYشیخ ابراہیم ذوقؔ

    چشم قاتل ہمیں کیونکر نہ بھلا یاد رہے

    موت انسان کو لازم ہے سدا یاد رہے

    میرا خوں ہے ترے کوچے میں بہا یاد رہے

    یہ بہا وہ نہیں جس کا نہ بہا یاد رہے

    کشتۂ زلف کے مرقد پہ تو اے لیلی وش

    بید مجنوں ہی لگا تاکہ پتا یاد رہے

    خاکساری ہے عجب وصف کہ جوں جوں ہو سوا

    ہو صفا اور دل اہل صفا یاد رہے

    ہو یہ لبیک حرم یا یہ اذان مسجد

    مے کشو قلقل مینا کی صدا یاد رہے

    یاد اس وعدہ فراموش نے غیروں سے بدی

    یاد کچھ کم تو نہ تھی اور سوا یاد رہے

    خط بھی لکھتے ہیں تو لیتے ہیں خطائی کاغذ

    دیکھیے کب تک انہیں میری خطا یاد رہے

    دو ورق میں کف حسرت کے دو عالم کا ہے علم

    سبق عشق اگر تجھ کو دلا یاد رہے

    قتل عاشق پہ کمر باندھی ہے اے دل اس نے

    پر خدا ہے کہ اسے نام مرا یاد رہے

    طائر قبلہ نما بن کے کہا دل نے مجھے

    کہ تڑپ کر یوں ہی مر جائے گا جا یاد رہے

    جب یہ دیں دار ہیں دنیا کی نمازیں پڑھتے

    کاش اس وقت انہیں نام خدا یاد رہے

    ہم پہ سو بار جفا ہو تو رکھو ایک نہ یاد

    بھول کر بھی کبھی ہووے تو وفا یاد رہے

    محو اتنا بھی نہ ہو عشق بتاں میں اے ذوقؔ

    چاہیئے بندے کو ہر وقت خدا یاد رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے