Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چشمک زنی میں کرتی نہیں یار کا لحاظ

اسد علی خان قلق

چشمک زنی میں کرتی نہیں یار کا لحاظ

اسد علی خان قلق

MORE BYاسد علی خان قلق

    چشمک زنی میں کرتی نہیں یار کا لحاظ

    نرگس کی آنکھ میں بھی نہیں ہے ذرا لحاظ

    بے گالی اب تو بات بھی کرتے نہیں کبھی

    وہ ابتدا میں کرتے تھے بے انتہا لحاظ

    تنہا میں اور اتنے وہاں ہیں مرے رقیب

    ناز و ادا غمزہ و شرم و حیا لحاظ

    ساقی کی بے رخی کی کہاں تاب تھی مگر

    پیر مغاں کی روح کا کرنا پڑا لحاظ

    کیا وصف چشم یار کروں اس کے سامنے

    نرگس سے ہے فقط مجھے اک آنکھ کا لحاظ

    حرمت بڑی ہے اس کی نہ کر ہجو اس قدر

    لازم ہے دخت رز کا تجھے واعظا لحاظ

    نکلی نہ خم سے بزم جوانان‌‌ مست میں

    پیر مغاں کا بنت عنب نے کیا لحاظ

    پھر مجھ سے اس طرح کی نہ کیجے گا دل لگی

    خیر اس گھڑی تو آپ کا میں کر گیا لحاظ

    بے خود شراب شوق نے شب کو یہ کر دیا

    ان کو رہا حجاب نہ مجھ کو رہا لحاظ

    قربان اس حجاب کے اس شرم کے نثار

    اتنا نہ عاشقوں سے کر اے مہ لقا لحاظ

    محجوب ہے مزاج قلقؔ اپنا اس قدر

    کرتے ہیں اپنے خورد کا بھی ہم برا لحاظ

    مأخذ:

    Mazhar-e-Ishq (Pg. e-89 p-87)

    • مصنف: اسد علی خان قلق
      • اشاعت: 1911
      • ناشر: منشی نول کشور،کانپور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے