چہروں سے ہو کیا دل کے جذبات کا اندازہ
چہروں سے ہو کیا دل کے جذبات کا اندازہ
چہروں پہ ہے لوگوں کے آلودگیٔ غازہ
ہم نے ہی تو سورج سے آنکھیں بھی ملائی تھیں
ہم کو ہی بھگتنا تھا اس جرم کا خمیازہ
پھر دل کے تڑپنے کی شدت میں کمی سی ہے
اے نشتر غم دل کو دے زخم کوئی تازہ
یہ سوچ کے چنتا ہوں پھر تنکے نشیمن کے
پھر جمع کیا جائے بکھرا ہوا شیرازہ
بیتاب ہے دل عنبرؔ کس طرح انہیں دیکھوں
ہے بند نگاہوں پر امید کا دروازہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.