Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھجے ہیں سائبان ہیں آگے بڑھے ہوئے

نصیر احمد ناصر

چھجے ہیں سائبان ہیں آگے بڑھے ہوئے

نصیر احمد ناصر

MORE BYنصیر احمد ناصر

    چھجے ہیں سائبان ہیں آگے بڑھے ہوئے

    گلیوں کے سب مکان ہیں آگے بڑھے ہوئے

    پس ماندگی عوام کے پیچھے پڑی ہوئی

    دو چار خاندان ہیں آگے بڑھے ہوئے

    رستہ تو رک گیا ہے سر منزل گماں

    قدموں کے کچھ نشان ہیں آگے بڑھے ہوئے

    گھیرا ہوا ہے چاروں طرف سے زمین کو

    حد سے یہ آسمان ہیں آگے بڑھے ہوئے

    خود چل کے آ گیا ہے نشانہ قریب تر

    حیرت سے دید بان ہیں آگے بڑھے ہوئے

    پیچھے کمان دار پریشان ہے بہت

    پلٹن کے کچھ جوان ہیں آگے بڑھے ہوئے

    آیا ہوں دوستوں سے ملاقات کے لئے

    کیوں تیر اور کمان ہیں آگے بڑھے ہوئے

    آتا نہیں شکار شکاری کے سامنے

    جنگل سے کچھ مچان ہیں آگے بڑھے ہوئے

    مٹی کے سب ظروف ہیں پیچھے رکھے ہوئے

    شیشے کے مرتبان ہیں آگے بڑھے ہوئے

    مأخذ:

    تسطیر (Pg. 262)

      • ناشر: بک کارنر، پاکستان
      • سن اشاعت: 2017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے