چھلک نہ جائے مرے ضبط کا پیالہ بھی
چھلک نہ جائے مرے ضبط کا پیالہ بھی
تڑپ اٹھا ہے مجھے آزمانے والا بھی
مہک رہی ہے کہیں پاس رات کی رانی
چھٹک رہا ہے تری یاد کا اجالا بھی
سجا رکھا ہے عجب اس نے آئنہ خانہ
بڑا حسین ہے دنیا بنانے والا بھی
کبھی کبھی تو دل زار اتنا روٹھ گیا
نہ کام آیا تری یاد کا حوالہ بھی
نگاہ کی ہے کب اس نے مری طرف اے زیبؔ
دل شکستہ نے جب لے لیا سنبھالا بھی
- کتاب : دھیمی آنچ کا ستارہ (Pg. 60)
- Author : زیب غوری
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.