Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھتری لگا کے گھر سے نکلنے لگے ہیں ہم

والی آسی

چھتری لگا کے گھر سے نکلنے لگے ہیں ہم

والی آسی

MORE BYوالی آسی

    چھتری لگا کے گھر سے نکلنے لگے ہیں ہم

    اب کتنی احتیاط سے چلنے لگے ہیں ہم

    اس درجہ ہوشیار تو پہلے کبھی نہ تھے

    اب کیوں قدم قدم پہ سنبھلنے لگے ہیں ہم

    ہو جاتے ہیں اداس کہ جب دوپہر کے بعد

    سورج پکارتا ہے کہ ڈھلنے لگے ہیں ہم

    ایسا نہیں کہ برف کی مانند ہوں مگر

    لگتا ہے یوں کہ جیسے پگھلنے لگے ہیں ہم

    آئینہ دیکھنے کی ضرورت نہ تھی کوئی

    خود جانتے تھے ہم کہ بدلنے لگے ہیں ہم

    اس کا یقین آج بھلا کس کو آئے گا

    اک دھیمی دھیمی آنچ میں جلنے لگے ہیں ہم

    سچ پوچھئے تو اس کی ہمیں خود خبر نہیں

    موسم بدل گیا کہ بدلنے لگے ہیں ہم

    مأخذ:

    Mujalla Dastavez (Pg. 104)

    • مصنف: Aziz Nabeel
      • اشاعت: 2010
      • ناشر: Edarah Dastavez
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے