Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھین کر چہرے سے آثار وفا لے جائے گی

شمیم یوسفی

چھین کر چہرے سے آثار وفا لے جائے گی

شمیم یوسفی

MORE BYشمیم یوسفی

    چھین کر چہرے سے آثار وفا لے جائے گی

    ایک آندھی آئے گی ساری ادا لے جائے گی

    جسم عریاں ڈھانپنے کا یہ تماشا بھی صنم

    کل سحر جب آئے گی یہ بھی ادا لے جائے گی

    پربتوں سے آ رہی ہے ایک موج بے کراں

    جو ہمارے شہر کی آب و ہوا لے جائے گی

    اس اندھیری رات کا آنے کا اندیشہ ہے جو

    آنکھ کیا ہے ذہن و دل کی ہر ضیا لے جائے گی

    گھر کے دروازے دریچے بند رکھو یہ ہوا

    طاق پر جو بھی دیا ہے وہ بجھا لے جائے گی

    جب ندی آئے گی بہتی زندگی کے ساتھ ساتھ

    میرے گھر میں جو بھی شے ہے وہ اٹھا لے جائے گی

    یہ در و دیوار تو رہ جائیں گے لیکن شمیمؔ

    چھت مکانوں کی ہوا شاید اڑا لے جائے گی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے