چھوڑا نہ مجھے دل نے مری جان کہیں کا
چھوڑا نہ مجھے دل نے مری جان کہیں کا
دل ہے کہ نہیں مانتا نادان کہیں کا
جائیں تو کہاں جائیں اسی سوچ میں گم ہیں
خواہش ہے کہیں کی تو ہے ارمان کہیں کا
ہم ہجر کے ماروں کو کہیں چین کہاں ہے
موسم نہیں جچتا ہمیں اک آن کہیں کا
اس شوخئ گفتار پر آتا ہے بہت پیار
جب پیار سے کہتے ہیں وہ شیطان کہیں کا
یہ وصل کی رت ہے کہ جدائی کا ہے موسم
یہ گلشن دل ہے کہ بیابان کہیں کا
کر دے نہ اسے غرق کوئی ندی کہیں کی
خود کو جو سمجھ بیٹھا ہے بھگوان کہیں کا
اک حرف بھی تحریف زدہ ہو تو دکھائے
لے آئے اٹھا کر کوئی قرآن کہیں کا
محبوب نگر ہو کہ غزل گانو ہو راغبؔ
دستور محبت نہیں آسان کہیں کا
- کتاب : Khayal-e-Chehra (Pg. 26)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.