چھپ کے نظروں سے مرے دل میں سمانے والے
چھپ کے نظروں سے مرے دل میں سمانے والے
اب تجھے ڈھونڈ نہ پائیں گے زمانے والے
اختلافات محبت تو بجا ہیں پھر بھی
یاد آتے ہیں بہت روٹھ کے جانے والے
مے پرستی پہ یہ ایمان یہ جذبہ یہ خلوص
کیا عجب لوگ ہیں یہ پینے پلانے والے
ان کے وعدوں پہ نہ جا اے دل بیتاب نہ جا
ایسے آیا نہیں کرتے کبھی جانے والے
مجھ کو ڈر ہے کہیں پھولوں سے نہ کھو جائے تو
رخ سے پردہ نہ اٹھا باغ میں آنے والے
جو بنے پھرتے تھے اردو کے محافظ عشرتؔ
وہی نکلے اسے بھارت سے مٹانے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.