Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چوٹ گہری مجھے لگی تو نہیں

کرشن گوپال مغموم

چوٹ گہری مجھے لگی تو نہیں

کرشن گوپال مغموم

MORE BYکرشن گوپال مغموم

    چوٹ گہری مجھے لگی تو نہیں

    دل کی حالت کبھی چھپی تو نہیں

    حاصل نطق خامشی تو نہیں

    کہیں معراج غم یہی تو نہیں

    شاد رہنا ہی جیسے بھول گئے

    اشک پینا کوئی ہنسی تو نہیں

    پھول کو پھول کر دیا جس نے

    اشک شبنم کی تازگی تو نہیں

    اہل دنیا کی سرد مہری سے

    برف جذبات پر جمی تو نہیں

    اس زمانے میں زندگی کرنا

    دوستو کوئی دل لگی تو نہیں

    جو کھٹکتی ہے ہر جگہ مجھ کو

    کہیں تیری ہی وہ کمی تو نہیں

    سامنے ان کے اور گستاخی

    غلطی مجھ سے یہ ہوئی تو نہیں

    سبب نارسائیٔ منزل

    اپنی کوتاہ ہمتی تو نہیں

    تم جسے تیرگی سمجھتے ہو

    پاس ہی کی وہ تیرگی تو نہیں

    گمرہی میں مزے ہوں لاکھ مگر

    گمرہی منزل آگہی تو نہیں

    میں نہیں شاکیٔ خموشیٔ بزم

    اچھے شعروں پہ داد بھی تو نہیں

    شاید آ جائیں پھول پھل اس میں

    شاخ امید ابھی جلی تو نہیں

    یہ تعصب جنوں یہ مذہب کا

    اصل ایمان و آگہی تو نہیں

    آئے دن فتنے اور ہنگامے

    یہ سیاست کی ابتری تو نہیں

    شرپسندی کی آندھیوں سے بھی

    شمع انسانیت بجھی تو نہیں

    جس سے رہتا ہوں رات دن سرشار

    علم و فن کی یہ بے خودی تو نہیں

    دوست کیوں دوستی کو بھول گئے

    دوستی کوئی دشمنی تو نہیں

    یہ مذاق جدیدیت توبہ

    طبع شاعر کی عاجزی تو نہیں

    نہ زباں کا نہ کچھ بیان کا لطف

    شاعری آج بے تکی تو نہیں

    عام باتیں غزل میں کہہ دی ہیں

    ہم نے کچھ خاص بات کی تو نہیں

    اس زمیں میں بھی سچ بتا مغمومؔ

    طبع تیری کہیں رکی تو نہیں

    مأخذ:

    (Pg. 59)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے