Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چپ ہوئے تو گھر سے نکلے جا کے دفتر رو پڑے

پرشانت شرما دراز

چپ ہوئے تو گھر سے نکلے جا کے دفتر رو پڑے

پرشانت شرما دراز

MORE BYپرشانت شرما دراز

    چپ ہوئے تو گھر سے نکلے جا کے دفتر رو پڑے

    عشق ایسی جنگ ہے جس میں سکندر رو پڑے

    دوستی کی کچھ مثالیں اس طرح بھی دی گئیں

    جب سداما کو لگی تو ساتھ گردھر رو پڑے

    فائلوں میں دفن کرکے خواب جب میں رو پڑا

    دیکھ کر وہ حال میرا پین پیپر رو پڑے

    بس دلوں پر کب کسی کا چل سکا ہے عشق میں

    پھر سے ڈائل کر کے ہم وہ ایک نمبر رو پڑے

    پوچھ بیٹھے لوگ مجھ سے رو رہا ہے کیا ہوا

    چپ کرانے تھے جو آئے لوگ مل کر رو پڑے

    باز ہم نے یوں لگایا غم ٹھکانے رات میں

    سب سے چھپ کر اوڑھ کر کے ایک چادر رو پڑے

    دل لگا کر کام کرنے کی ہمیں عادت رہی

    اس لیے جب رو رہے تھے دل لگا کر رو پڑے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے