Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

داغ دل ہیں غیرت صد لالہ زار اب کے برس

حبیب موسوی

داغ دل ہیں غیرت صد لالہ زار اب کے برس

حبیب موسوی

MORE BYحبیب موسوی

    داغ دل ہیں غیرت صد لالہ زار اب کے برس

    بعد مدت کے ہے پھر جوش بہار اب کے برس

    آبیاری سے تری اے تیغ یار اب کے برس

    تختۂ گل ہے ہمارا جسم زار اب کے برس

    تا بہ دامن ہے گریباں تار تار اب کے برس

    ٹوٹتے ہیں تلووں میں چبھ چبھ کے خار اب کے برس

    ہے یہ زور آمد فصل بہار اب کے برس

    مست ہیں زاہد بھی مثل بادہ خوار اب کے برس

    الفت ساقی نے لو زاہد کو بھی کھینچا ادھر

    دور مے کا سبحہ پر ہوگا شمار اب کے برس

    فصل گل میں بعد مردن بھی ہوا جوش جنوں

    سنگ طفلاں سے ہو ترمیم مزار اب کے برس

    شیشہ میں پنہاں ہے مے اور دل میں ذوق مے کشی

    آتے ہی ساقی کے اے ابر بہار اب کے برس

    ساقیا عینک چڑھے ہوں رنج و غم بالائے طاق

    بادۂ دی سالہ کا شیشہ اتار اب کے برس

    ظلم پر باندھی ہے پھر صیاد و گلچیں نے کمر

    قید بلبل کی ہے گلشن میں پکار اب کے برس

    آرزو ہے بعد مردن بھی رہوں سیراب مے

    صرف جام و خم کریں میرا غبار اب کے برس

    جوش خون بلبل شیدا کا پیدا ہو اثر

    لے اگر فصد رگ گل نوک خار اب کے برس

    جلتے ہیں دل بلبلوں کے آشیاں کی طرح سے

    آتش گل کی ہے گلشن میں پکار اب کے برس

    قسمت اپنی اپنی ہے اچھا مبارک ہو حبیبؔ

    خار غم ہم کو تمہیں پہلوئے یار اب کے برس

    مأخذ:

    Deewan-e-habeeb (Pg. ebook-120 page-101)

    • مصنف: حبیب موسوی
      • ناشر: افق مطبع شمشی, حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1900

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے