دامن بچا کے شوق سے غصہ اتاریے
دامن بچا کے شوق سے غصہ اتاریے
کیچڑ میں سانپ کو بھی نہ پتھر سے ماریے
پھر کیجئے گا شکوۂ ملبوس زندگی
پہلے خود اپنے جسم کی حالت سنواریے
بہتر یہی ہے آپ جہاں ہیں وہیں رہیں
ٹیلے پہ چڑھ کے قد کو نہ اپنے ابھاریے
میں گر گیا تو آپ پہ الزام آئے گا
اتنی بلندیوں سے مجھے مت پکاریے
یوں لگ رہا ہے جیسے کوئی اجنبی ہوں میں
اتنے تپاک سے تو نہ مجھ کو پکاریے
ایسی ہی احتیاج اگر ہے تو اے مشیرؔ
دامن کسی شریف کے آگے پساریے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.