Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دامن کو اس کے کھینچیں اغیار سب طرف سے

میر حسن

دامن کو اس کے کھینچیں اغیار سب طرف سے

میر حسن

MORE BYمیر حسن

    دامن کو اس کے کھینچیں اغیار سب طرف سے

    اور آہ ہم یہ کھینچیں آزار سب طرف سے

    جب کام دل نہ ہرگز حاصل ہوا کہیں سے

    دل کو اٹھا کے بیٹھے ناچار سب طرف سے

    جی چاہتا ہے اس کے کوچہ میں بیٹھ رہیے

    کر ترک آشنائی یکبار سب طرف سے

    تجھ پاس بھی نہ آویں ہم اب تو جائیں کیدھر

    تو نے تو ہم کو کھویا اے یار سب طرف سے

    مژگاں سے اس کے کیوں کر دل چھٹ سکے ہمارا

    گھیرے ہوئے ہیں اس کو وے خار سب طرف سے

    پردے ہزار ہوویں حائل پہ حسن اس کا

    دیتا ہے طالبوں کو دیدار سب طرف سے

    کونا بھی ایک دل کا ثابت نہیں یہ کس نے

    اس گھر کو کر دیا ہے مسمار سب طرف سے

    نالہ ضعیف اپنا پہنچے گا کیونکہ واں تک

    کی ہے بلند اس نے دیوار سب طرف سے

    اک بار تو عزیزاں تم مل کے حال میرا

    کر بیٹھو اس کے آگے اظہار سب طرف سے

    دیوانہ ہو کے چھوٹا دنیا سے ورنہ یاراں

    ہوتے گلے کے میرے تم ہار سب طرف سے

    وے دن بھی آہ کوئی کیا تھے کہ جن دنوں میں

    دل کو خوشی تھی اپنے دل دار سب طرف سے

    بس تیرے غم میں آ کر اب خاک ہو گئے ہم

    دل بجھ گیا ہمارا اک بار سب طرف سے

    ذکر وفا و الفت مت چھیڑ بس حسنؔ اب

    جی ہو رہا ہے اپنا بیزار سب طرف سے

    مأخذ:

    Deewan-e-Meer Hasan (Pg. 87)

    • مصنف: میر حسن
      • اشاعت: 1912
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے