Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

داستان زندگی لکھتے مگر رہنے دیا

عذرا نقوی

داستان زندگی لکھتے مگر رہنے دیا

عذرا نقوی

MORE BYعذرا نقوی

    داستان زندگی لکھتے مگر رہنے دیا

    اس کے ہر کردار کو بس معتبر رہنے دیا

    کوئی منزل کوئی مفروضہ نہ تھا پیش نظر

    زیر پا اک رہگزر تھی رہ گزر رہنے دیا

    دل کے ہر موسم نے بخشی دولت احساس و درد

    صرف اس سرمائے کو زاد سفر رہنے دیا

    ساتھ اک خوش باش لہجہ محفلوں میں لے کے آئے

    دل کی ویرانی کو تنہا اپنے گھر رہنے دیا

    شور کرتی بھاگتی دنیا میں شامل بھی رہے

    ایک سر مدھم سا دل کے ساز پر رہنے دیا

    وقت کے بہتے ہوئے دریا پہ کشتی ڈال کر

    سارے اندیشوں سے خود کو بے خبر رہنے دیا

    خود غرض تھوڑا سا ہونا بھی ضروری تھا مگر

    تجربوں سے سیکھ کر بھی یہ ہنر رہنے دیا

    ساری دنیا کے لئے ہر شب دعائے خیر کی

    ذکر اپنی خواہشوں کا مختصر رہنے دیا

    کیوں کوئی دیکھے ہمارے دل کی ساری مملکت

    اک جھلک دکھلائی ہے اور بیشتر رہنے دیا

    کون دامن گیر ہے اکثر یہ کرتا ہے سوال

    کر تو سکتیں تھیں بہت کچھ تم مگر رہنے دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے