داستاں کیا تھی اور کیا بنا دی گئی
داستاں کیا تھی اور کیا بنا دی گئی
کچھ گھٹا دی گئی کچھ بڑھا دی گئی
کر کے تجدید عہد وفا دل نشیں
قید کی اور مدت بڑھا دی گئی
جاں ہتھیلی پہ لے کر پہنچ ہی گئے
اہل دل کو جہاں بھی صدا دی گئی
ربط باہم وہ پہلے سا باقی نہیں
کیسی صورت جہاں کی بنا دی گئی
چشم حق بیں میں دنیا یہ کچھ بھی نہیں
صرف آنکھوں میں دل کش بنا دی گئی
بھول پانا انہیں اب تو ممکن نہیں
دل میں کیسی یہ صورت بسا دی گئی
کھو گئے کن خیالوں میں تم اے سحرؔ
محفل جان و دل تو سجا دی گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.