Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دہکتے دن میں عجب لطف اٹھایا کرتا تھا

عباس تابش

دہکتے دن میں عجب لطف اٹھایا کرتا تھا

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    دہکتے دن میں عجب لطف اٹھایا کرتا تھا

    میں اپنے ہاتھ کا تتلی پے سایہ کرتا تھا

    اگر میں پوچھتا بادل کدھر کو جاتے ہیں

    جواب میں کوئی آنسو بہایا کرتا تھا

    میں اپنی ٹوٹتی آواز گانٹھنے کے لئے

    کہیں سے لفظ کا پیوند لایا کرتا تھا

    عجیب حسرت پرواز مجھ میں ہوتی تھی

    میں کاپیوں میں پرندے بنایا کرتا تھا

    تلاش رزق میں بھٹکے ہوئے پرندوں کو

    میں جیب خرچ سے دانا کھلایا کرتا تھا

    ہمارے گھر کے قریب ایک جھیل ہوتی تھی

    اور اس میں شام کو سورج نہایا کرتا تھا

    یہ زندگی تو مجھے تیرے پاس لے آئی

    یہ راستہ تو کہیں اور جایا کرتا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 86)
    • Author :عباس تابش
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے