دہکتی آگ میں بادل کے اندر بات کرتا ہے
دہکتی آگ میں بادل کے اندر بات کرتا ہے
کوئی پیاسا مرے جل تھل کے اندر بات کرتا ہے
جھلکتا ہے نمو کا اک تسلسل میری مٹی سے
کوئی گل رخ نئی کونپل کے اندر بات کرتا ہے
ہوا سے ریت کی صورت بکھرتے ہیں مرے پتے
کوئی صحرا مرے جنگل کے اندر بات کرتا ہے
بہت خاموش رہتا ہے لہو میری وریدوں میں
در و دیوار سے مقتل کے اندر بات کرتا ہے
بچھا رہتا ہے اک پل کی طرح میرے زمانوں پر
گذشتہ پل مرے ہر پل کے اندر بات کرتا ہے
سخن کے باب مجھ پر کھولتا ہے شب کی وحشت میں
کوئی اطہرؔ بجھی مشعل کے اندر بات کرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.