aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دم بخود بیٹھ کے خود جیسے زباں گیلی ہے

آرزو لکھنوی

دم بخود بیٹھ کے خود جیسے زباں گیلی ہے

آرزو لکھنوی

MORE BYآرزو لکھنوی

    دم بخود بیٹھ کے خود جیسے زباں گیلی ہے

    سانس کیا لوں کہ ہوا دہر کی زہریلی ہے

    بن گیا قطرۂ ناچیز ترقی سے گہر

    ذات ہے ایک فقط نام کی تبدیلی ہے

    لاگ نے جس کی مجھے پھونکا ہے اندر اندر

    شمع اس آگ کی اک ہیئت تمثیلی ہے

    مل کے مٹی تری چوکھٹ کی ہوا خاک سے پاک

    جو لکیر اب مرے ماتھے کی ہے چمکیلی ہے

    پھر اڑانا ہیں گریباں کے مجھی کو پرزے

    ہاتھ بے کار ابھی تھے کی قبا سی لی ہے

    آرزوؔ ہوگا یہ مقتل ہی عزا خانہ بھی

    شفقی فرش زمیں کا ہے تو چھت نیلی ہے

    مأخذ:

    Range-e-Gazal (Pg. 428)

    • مصنف: shahzaad ahmad
      • اشاعت: 1988
      • ناشر: Ali Printers, 19-A Abate Road, Lahore
      • سن اشاعت: 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے