Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

در بنا بیٹھا ہوں دیوار بنا بیٹھا ہوں

شاہین عباس

در بنا بیٹھا ہوں دیوار بنا بیٹھا ہوں

شاہین عباس

MORE BYشاہین عباس

    در بنا بیٹھا ہوں دیوار بنا بیٹھا ہوں

    اور سمجھتا ہوں کہ گھر بار بنا بیٹھا ہوں

    اٹھتا جاتا ہے ستارے پہ ستارہ اور میں

    وہی بے دار کا بے دار بنا بیٹھا ہوں

    کس ملاقات کی تیاری ہے اور کب سے ہے

    کچھ گرفتار گرفتار بنا بیٹھا ہوں

    کہیں شعلہ ہی رکا ہے نہ کہیں راکھ مری

    میں یہ سب منزلیں بے کار بنا بیٹھا ہوں

    ٹوٹ جاتا ہے یہ لمحہ اسے جیسے بھی بناؤں

    بیٹھتے اٹھتے کئی بار بنا بیٹھا ہوں

    خود کو بھگتایا ہے اک شخص کو نمٹایا ہے

    یہ جو انسان سا ناچار بنا بیٹھا ہوں

    نہ میں جاتا ہوں یہاں سے نہ میں آتا ہوں یہاں

    اس گلی میں عجب آزار بنا بیٹھا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 104)
    • Author : شاہین عباس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے