Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈر موت کا نہ خوف کسی دیوتا کا تھا

وسیم مینائی

ڈر موت کا نہ خوف کسی دیوتا کا تھا

وسیم مینائی

MORE BYوسیم مینائی

    ڈر موت کا نہ خوف کسی دیوتا کا تھا

    وہ فتح یاب یوں تھا کہ بندہ خدا کا تھا

    پہلے بھی حادثات ہوئے زندگی کے ساتھ

    لیکن جو آج دیکھا وہ منظر بلا کا تھا

    لو وہ بھی گر گیا مرے آنگن کا پیڑ آج

    ہر وقت جس سے آسرا تازہ ہوا کا تھا

    سن کر جسے پہاڑوں کے سینے دہل گئے

    یہ بھی کرشمہ دوستو اپنی صدا کا تھا

    طوفاں سے بچ نکلنے کی صورت نہ تھی کوئی

    یہ فیض میری ماں کے ہی دست دعا کا تھا

    تم بھی بھلا دو ترک تعلق کا واقعہ

    ہم بھی یہ سوچ لیں گے کہ جھونکا ہوا کا تھا

    ساحل پہ لا کے آپ سفینے جلا دیے

    یہ کام بھی وسیمؔ ہماری انا کا تھا

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 797)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے