Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

در و دیوار پہ اک سایہ پڑا ہے دیکھو

اختر ہوشیارپوری

در و دیوار پہ اک سایہ پڑا ہے دیکھو

اختر ہوشیارپوری

MORE BYاختر ہوشیارپوری

    دلچسپ معلومات

    (سطور، دہلی)

    در و دیوار پہ اک سایہ پڑا ہے دیکھو

    میرے رستے میں کوئی جیسے کھڑا ہے دیکھو

    ذرۂ خاک کو سر پر لئے پھرتی ہے ہوا

    اور پتھر کہ زمیں میں ہی گڑا ہے دیکھو

    اس قدر بھیڑ ہے رستے میں کہ چلنا ہے محال

    اور بادل کہ ابھی سر پہ کھڑا ہے دیکھو

    اپنی ہی ذات کے سائے میں چھپا بیٹھا ہوں

    کہ مرا سایہ بھی تو مجھ سے بڑا ہے دیکھو

    موج دریا کو سمندر سے مفر مشکل ہے

    لوٹ بھی آؤ کہ یہ رستہ کڑا ہے دیکھو

    کوئی تو آئے مجھے آ کے بچائے اس سے

    میری دہلیز پہ اک شخص کھڑا ہے دیکھو

    سر پہ طوفان بھی ہے سامنے گرداب بھی ہے

    میری ہمت کہ وہی کچا گھڑا ہے دیکھو

    سر کٹا کر بھی کھڑا ہوں سر میداں اختر

    اس طرح جنگ یہاں کون لڑا ہے دیکھو

    مأخذ:

    1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 64)

    • مصنف: Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
      • اشاعت: 1972
      • ناشر: P.K. Publishers, New Delhi
      • سن اشاعت: 1972

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے