Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دراریں بام و در کی پڑھ رہے ہیں

فہمی بدایونی

دراریں بام و در کی پڑھ رہے ہیں

فہمی بدایونی

MORE BYفہمی بدایونی

    دراریں بام و در کی پڑھ رہے ہیں

    کتابیں اپنے گھر کی پڑھ رہے ہیں

    کہانی تو سفر کی پڑھ رہے ہیں

    حقیقت رہ گزر کی پڑھ رہے ہیں

    لبوں پر ہے قصیدہ آسماں کا

    خراشیں بال و پر کی پڑھ رہے ہیں

    بچھا کر اپنا چہرہ آئنے میں

    عبارت اس نظر کی پڑھ رہے ہیں

    کوئی دن سے فضاؤں میں ادھر کی

    نئی تحریر ادھر کی پڑھ رہے ہیں

    غبار راہ میں ہم جیسے تیسے

    نگاہیں راہ بر کی پڑھ رہے ہیں

    کتاب دل کے خالی حاشیے پر

    عبارت اپنے سر کی پڑھ رہے ہیں

    ہمیں کیسا مرض اچھا رہے گا

    نگاہیں چارہ گر کی پڑھ رہے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 45)
    • Author : فہمی بدایونی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے