Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درخت شام کے سائے سمٹنے لگ گئے ہیں

کلدیپ کمار

درخت شام کے سائے سمٹنے لگ گئے ہیں

کلدیپ کمار

MORE BYکلدیپ کمار

    درخت شام کے سائے سمٹنے لگ گئے ہیں

    مسافروں کے قدم پھر پلٹنے لگ گئے ہیں

    یہ دفعتاً ہمیں کس کا خیال آیا ہے

    جو اپنے آپ ہی سے ہم لپٹنے لگ گئے ہیں

    کبھی یہ لوگ مہاجر تھے اس قبیلہ کے

    جو آج اپنے قبیلوں میں بٹنے لگ گئے ہیں

    نہ تھی امید کسی رابطے کی جن سے کوئی

    ہمارے رابطے ان سے بھی کٹنے لگ گئے ہیں

    مجھے یقیں ہے کوئی چاند آنے والا ہے

    ستارہ آپ ہی رستے سے ہٹنے لگ گئے ہیں

    پگھل گیا ہے کسی غم کی دھوپ کا ٹکڑا

    یہ میری آنکھوں سے جو ابر چھٹنے لگ گئے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 131)
    • Author : کلدیپ کمار
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے